کیا ربط ایک درد سے بنتے چلے گئے
کیا ربط ایک درد سے بنتے چلے گئے
جنگل میں جیسے راستے بنتے چلے گئے
کڑیاں کڑی قیود کی بڑھتی چلی گئیں
حیلے رہ نجات کے بنتے چلے گئے
ہونٹوں پہ کھل اٹھا تو ہوا داغ دل دعا
کیا کیا سخن کے سلسلے بنتے چلے گئے
کس صورت ثبات پہ ٹھہری نگاہ دل
اک رقص رو میں ٹوٹتے بنتے چلے گئے
بوتے رہے لہو کے دیئے ہم زمین میں
خورشید آسمان پے بنتے چلے گئے
عالؔی مقابلے کا نہ کوئی عدو رہا
ہم آپ اپنے دوسرے بنتے چلے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.