کیا رہا اے زندگی شام و سحر کوئی نہیں
کیا رہا اے زندگی شام و سحر کوئی نہیں
منزلوں کی داد کیا دیں ہم سفر کوئی نہیں
بے ثباتی آ گئی دیوار دل کو پھاند کر
مرنے والے مر گئے ہیں نوحہ گر کوئی نہیں
کشتیوں کو چھوڑ کر ہم نے لیا اگلا قدم
کاروان میر کی لیکن خبر کوئی نہیں
روز روتے کاٹتی ہیں شب ڈھلے تنہائیاں
چار سو رشتے بھرے ہیں چارہ گر کوئی نہیں
خاک ڈالی خاک اوڑھی خاک پر لیٹا رہا
وہ بڑے بے درد ہیں ان پر اثر کوئی نہیں
روشنی کے گنبدوں کو دے سلامی ماہتابؔ
جس میں عشق مصطفیٰ ہو اس کو ڈر کوئی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.