کیا سے کیا ہو گئی اس دور میں حالت گھر کی
کیا سے کیا ہو گئی اس دور میں حالت گھر کی
دشت پر نور ہوئے بڑھ گئی ظلمت گھر کی
اب نہ دروازے کی رونق نہ وہ آنگن کا ہجوم
کس قدر بار ہے آنکھوں پہ زیارت گھر کی
سب کی دہلیز پہ جلتے ہیں تعصب کے چراغ
کیا کرے گا کوئی ایسے میں حفاظت گھر کی
خامشی فرضی روایات عنایت ایثار
انہیں بنیادوں پہ موقوف ہے عظمت گھر کی
جن کے حصے میں کوئی سایۂ دیوار نہیں
وہ بھی انساں ہیں انہیں بھی ہے ضرورت گھر کی
لاکھ قسمت میں غریب الوطنی ہو رہبرؔ
کھینچ لائی ہے مگر پھر بھی محبت گھر کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.