کیا ستم ہے کہ مددگار سمجھ لیتے ہیں
کیا ستم ہے کہ مددگار سمجھ لیتے ہیں
سب تمہیں میرا طرفدار سمجھ لیتے ہیں
ہم نے پازیب میں لپٹی ہوئی آہیں بھی سنی
آپ جھنکار کو جھنکار سمجھ لیتے ہیں
بات اگر ڈوب کے مرنے کی ہی ٹھہری تو ہم
ایک آنسو کو بھی مجھدھار سمجھ لیتے ہیں
مجھ کو آتی ہے ہنسی سر سے بندھے کپڑوں کو
لوگ کس شوق سے دستار سمجھ لیتے ہیں
کیا حماقت ہے کہ ہم سادہ طبیعت والے
خامشی کو تری انکار سمجھ لیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.