کیا سنائیں حال دل اظہار کے قابل نہیں
کیا سنائیں حال دل اظہار کے قابل نہیں
لطف ہی کیا زندگی میں تم اگر شامل نہیں
اک ذرا سی ٹھیس پہونچی ٹکڑے ٹکڑے ہو گئی
کوئی شیشہ ہے مرے سینے میں شاید دل نہیں
مسکرا دیتا ہوں اکثر گردش حالات پر
سوچتا ہوں زیر پا اب کون سی منزل نہیں
غم دئے دنیا نے لیکن مجھ کو پہچانے بغیر
کوئی غم شایان موج اضطراب دل نہیں
جانے لے آئی ہمیں کس موڑ پر دیوانگی
ڈھونڈنے نکلے تھے جس کو ہم یہ وہ منزل نہیں
کس طرح آئے تری صورت نظر کے سامنے
دل کا آئینہ ہی جب تصویر کے قابل نہیں
اک مسلسل درد منزل ایک جہد مستقل
کوئی لمحہ زندگی میں لمحۂ حاصل نہیں
چھوڑ کر عظمتؔ کو تنہا ہم سفر کہنے لگے
ایسا دیوانہ ہمارے ساتھ کے قابل نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.