کیا تلخیٔ دوراں ہے تو آنکھ ملا ساقی
کیا تلخیٔ دوراں ہے تو آنکھ ملا ساقی
احساس کے صحرا میں کچھ پھول کھلا ساقی
پیمانۂ رنگیں اب گر جائے نہ ہاتھوں سے
ساغر سے بہت پی لی آنکھوں سے پلا ساقی
آ محفل دوراں میں اک رسم نئی ڈالیں
میں تجھ کو پلاتا ہوں تو مجھ کو پلا ساقی
ہم اہل طریقت تو ہم مشرب دوراں ہیں
اب اور خفا ہم سے کیا ہوگا خدا ساقی
رہنے دو کرنؔ صاحب کیا شکوے ہیں ساقی سے
برسوں کی ریاضت ہے رندوں کو پلا ساقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.