کیا تھے اندیشے کہ ہر بات پہ روئے ہم تم
کیا تھے اندیشے کہ ہر بات پہ روئے ہم تم
عشق میں کتنے مقامات پہ روئے ہم تم
آج تک منزل مقصود نہ پائی نہ سہی
تھک کے بیٹھے نہ مسافات پہ روئے ہم تم
دو بدن ساتھ نہ ساون میں کبھی بھیگ سکے
خواہش موسم برسات پہ روئے ہم تم
ساتھ ہنسنے کی تمنا تھی بہت جس کے لئے
خوب جا جا کے مزارات پہ روئے ہم تم
ہم چراغوں کی طرح تھے تو یہ دنیا تھی ہوا
اپنی قسمت کی سیہ رات پہ روئے ہم تم
لوگ روتے ہیں کہاں غیر کے دکھ میں صابرؔ
اور درختوں کے جھرے پات پہ روئے ہم تم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.