کیا تمہیں رنگ لئے بیٹھے ہو رخساروں میں
کیا تمہیں رنگ لئے بیٹھے ہو رخساروں میں
سیکڑوں پھول ہیں اس رنگ کے گلزاروں میں
دھوم جن کی ہے بہت مصر کے بازاروں میں
وہ بھی تو ہیں مرے یوسف کے خریداروں میں
ہوں وہ دل سوختہ کس کس کو مرا غم نہ ہوا
شمع تک آ کے چلی ہے مرے غم خواروں میں
یہ خوشی کم ہے کہ اس دہر میں غم جتنا تھا
بٹ گیا آج وہ سب میرے عزاداروں میں
میں تجھے قتل کے اخفا کی بتا دوں تدبیر
بیٹھ جا آ کے یہاں میرے عزاداروں میں
کوئی ٹوٹے ہوئے دل کا نہیں گاہک صفدرؔ
بارہا جا کے دکھا لائیں ہیں بازاروں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.