Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا اس کا گلہ یورش تہمات بہت ہے

احتشام بچھرایونی

کیا اس کا گلہ یورش تہمات بہت ہے

احتشام بچھرایونی

MORE BYاحتشام بچھرایونی

    کیا اس کا گلہ یورش تہمات بہت ہے

    زندہ ہیں جو ہم لوگ یہی بات بہت ہے

    جو تم نے بجھا ڈالے دیے ان کو جلا دو

    اے صبح کے متوالو ابھی رات بہت ہے

    اس واسطے گل چیں کو ہوئی مجھ سے عداوت

    تزئین گلستاں میں مرا ہاتھ بہت ہے

    ان فرقہ پرستوں کے دلوں میں ہے کدورت

    اور ورد زباں لفظ مساوات بہت ہے

    ان امن پسندوں کے پرکھنے کو کسوٹی

    اس دور کی تفصیل فسادات بہت ہے

    یہ بیٹوں کے سر بھائی کا خوں بہنوں کی چیخیں

    عبرت ہو اگر ہم کو یہ سوغات بہت ہے

    بے حس ہو جو انساں تو کہے جائیے کچھ بھی

    غیرت ہو اگر دل میں تو اک بات بہت ہے

    سینے سے تری غم کو لگائے تو رکھیں گے

    ناساز مگر گردش حالات بہت ہے

    ہاں بیٹھو گدا بن کے برس جائے گی دولت

    ان پختہ مزاروں میں کرامات بہت ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے