کیا وہ ماضی بھلا چکا ہوں میں
کیا وہ ماضی بھلا چکا ہوں میں
کون سے گھر میں آ گیا ہوں میں
اپنی ہی ذات کی فصیلوں سے
روز ٹکرا کے ٹوٹتا ہوں میں
سلسلے آندھیوں کے ٹوٹے ہیں
جب بھی اک دیپ سا جلا ہوں میں
کھنکھناہٹ میں چند سکوں کی
اپنے رستے سے کب ہٹا ہوں میں
بجھ گئے ہیں چراغ خوابوں کے
آپ اپنے میں جل رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.