کیا یادگار دل پہ لگائی خراش ہے
کیا یادگار دل پہ لگائی خراش ہے
جراح کم ہنر مجھے تیری تلاش ہے
صیقل گر زماں تو ذرا معجزہ دکھا
یادوں کے آئنے میں کوئی پاش پاش ہے
ماضی کی سرحدوں سے پرے جا کے ایک دن
پوچھوں گا اپنے آپ سے کیا بود و باش ہے
کیا کیجئے گا پڑھ کے مری خود نوشت کو
لکھا ورق ورق پہ اگر اور کاش ہے
اس کشمکش میں رہتے ہیں فکر و قلم صدا
رکھنا بھی راز ہے اسے کرنا بھی فاش ہے
بے روزگار ہجر کے تاجر نے کر دیا
مزدور وصل ہوں سو تلاش معاش ہے
قاب جہاں پہ رکھے پھلوں نے مجھے کہا
مہمان تیرے حصے میں اک آدھ قاش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.