کیا زخم ہر اک دل کا دکھانے کے لئے ہے
کیا زخم ہر اک دل کا دکھانے کے لئے ہے
یا گلشن تہذیب سجانے کے لئے ہے
کل اپنے تڑپنے میں بھی جوہر تھے بلا کے
اب قصۂ موہوم سنانے کے لئے ہے
اس رات پہ پڑ جائیں نہ سورج کی شعاعیں
یہ رات تو خوشبو سے نہانے کے لئے ہے
فن ہو تو اسے ذہن میں محفوظ نہ رکھئے
یہ شمع سر راہ جلانے کے لئے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.