کیا زمانہ آ گیا ہے عیب بھی فن ہو گئے
کیا زمانہ آ گیا ہے عیب بھی فن ہو گئے
ہم جنہیں پتھر سمجھتے تھے وہ درپن ہو گئے
گھر کے کونے میں پڑے رہتے ہیں خاموشی کے ساتھ
آج کل ماں باپ بھی مٹی کے برتن ہو گئے
یوں ترقی کی طرف ہم نے بڑھائے ہیں قدم
تنگ دامن تھے ہی اب تو چاک دامن ہو گئے
اے حکومت اس طرف کیا تو نے سوچا ہے کبھی
جو ترے مداح تھے کیوں تیرے دشمن ہو گئے
رات دن تیرے لیے جلنا ہمارا کام ہے
اے سیاست ہم ترے چولھے کا ایندھن ہو گئے
آدمی ان کو پہنتا ہے لباسوں کی طرح
جھوٹ عیاری فریب و مکر فیشن ہو گئے
میڈیا والوں نے ایسا کھیل کھیلا دھرم کا
جن میں کل تک دوستی تھی آج دشمن ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.