Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا زیست آب و رنگ کا دھوکا کہیں جسے

سید صفدر حسین

کیا زیست آب و رنگ کا دھوکا کہیں جسے

سید صفدر حسین

MORE BYسید صفدر حسین

    کیا زیست آب و رنگ کا دھوکا کہیں جسے

    اہل نگاہ خواب زلیخا کہیں جسے

    کم مائیگی جرأت دیدار کی قسم

    دیکھا ہے یوں انہیں کہ نہ دیکھا کہیں جسے

    اک عمر کے تلاطم جذبات کا نچوڑ

    پلکوں پہ ہے وہ بوند کہ دریا کہیں جسے

    حسرت بھری نظر نے انہیں دیکھ دیکھ کر

    ایسا بنا لیا ہے کہ اپنا کہیں جسے

    اک قلب مضطرب کہ لبالب ہے مثل جام

    اک چشم بادہ ریز کہ مینا کہیں جسے

    آنکھوں پہ کیا ہو اہل بصیرت کو اعتبار

    وہ جلوگی ہے آج کہ پردا کہیں جسے

    نظارہ ہائے حسن کا حاصل نہ پوچھئے

    اک خیرگی متاع تماشا کہیں جسے

    کس کی نظر کا فتنہ شورش پسند ہے

    یہ محشر حیات کہ دنیا کہیں جسے

    بخشی ہے دل کے زخم کو تیرے خیال نے

    وہ تازگی کہ جان تمنا کہیں جسے

    نالہ یہی ہے جب تو اثر کا سوال کیا

    اک ایسی کیفیت ہے کہ نغمہ کہیں جسے

    پھیلے تو کائنات ہے سمٹے تو اک نگاہ

    یہ ناز حسن ایک کنایہ کہیں جسے

    ذرہ بھی ناز کرتا ہے اپنے وجود پر

    مٹھی میں ہے وہ چیز کہ صحرا کہیں جسے

    با ایں ہمہ نمود شرر زندگی ہے کیا

    اک کھیل آب و گل کا تماشا کہیں جسے

    اک طفل سادہ دل کے گھروندے کی طرح ہے

    صفدرؔ یہ مشت خاک کہ دنیا کہیں جسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے