Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں عبث طاق میں رکھا مجھ کو

سراج شولا پوری

کیوں عبث طاق میں رکھا مجھ کو

سراج شولا پوری

MORE BYسراج شولا پوری

    کیوں عبث طاق میں رکھا مجھ کو

    میں دیا ہوں تو پھر جلا مجھ کو

    دل نہ ہو جائے بد گماں تجھ سے

    اس قدر بھی نا آزما مجھ کو

    منجمد ہو رہا ہوں اندر ہی

    زندگی اب ذرا رلا مجھ کو

    سرسری اک نگاہ ڈالی بس

    اس نے کب غور سے پڑھا مجھ کو

    میں نے جاں تک نثار کی تجھ پر

    زندگی تو نے کیا دیا مجھ کو

    جو خطائیں تھیں سب اسی کی تھیں

    اور ملتی رہی سزا مجھ کو

    ڈھونڈنے اس کو میں کہاں جاؤں

    اب تو میرا نہیں پتہ مجھ کو

    چھوڑ کر مجھ کو وہ پریشاں ہے

    جب سنا تو برا لگا مجھ کو

    وقت کی قدر کی نہیں میں نے

    عمر بھر یہ قلق رہا مجھ کو

    سب مرے خیر خواہ تھے تو پھر

    شہر کیوں چھوڑنا پڑا مجھ کو

    چاہ کر بھی پلٹ نہ پایا میں

    کوئی دیتا رہا صدا مجھ کو

    دھوپ مجھ سے نہ رہ تو شرمندہ

    تجھ سے کوئی نہیں گلہ مجھ کو

    وقت کے زخم اتنے تن پر تھے

    دیکھتی رہ گئی قضا مجھ کو

    میری وحشت کو یہ نہیں کافی

    دشت کچھ اور دے گھنا مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے