کیوں فقط بگڑے ہوئے حالات کا چرچا کریں
کیوں فقط بگڑے ہوئے حالات کا چرچا کریں
آؤ ہم کچھ دہر میں بہتر کریں اچھا کریں
خود تہی دامن سہی لیکن انہیں اے یار من
قیمتی افکار میں تولا کریں ناپا کریں
آئیے چلئے ہمارے گھر ذرا سن لیجئے
حق بھی کہنے کے لئے اس دور میں پردہ کریں
دھوپ کی شدت پہ ہو تنقید جائز ہے مگر
جور ہیں سائے میں کہہ دو وہ ذرا نکلا کریں
سب کی مٹھی میں اگر تقدیر ان کی ہے تو پھر
کیوں گلے شکوے کریں ہم کیوں یہ واویلا کریں
تیرگی ہی تیرگی منزل بمنزل دور تک
مسکرا دیں وہ طبیعت سے ذرا ایسا کریں
ہم نے جو چاہا کیا جو چاہیں گے ہوگا یوں ہی
دیکھنے والے ہمیں دیکھا کریں دیکھا کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.