Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں ہے چلمن سے نکالے رخ تاباں کوئی

حامد حسین حامد

کیوں ہے چلمن سے نکالے رخ تاباں کوئی

حامد حسین حامد

MORE BYحامد حسین حامد

    کیوں ہے چلمن سے نکالے رخ تاباں کوئی

    کیا نکلنے کو ہے دل سے مرے ارماں کوئی

    چھوڑ کر میری طرف ناوک مژگاں کوئی

    ہو گیا لینے کو تیار دل و جاں کوئی

    دہن زخم میں بھر آئے نہ پانی کیوں کر

    دور سے مجھ کو دکھاتا ہے نمکداں کوئی

    مر رہوں ہوگی جبھی مجھ کو رہائی غم سے

    اور تو کوئی نہ صورت ہے نہ عنواں کوئی

    دل یہ سمجھا کہ انیس ایک خدا نے بھیجا

    ٹوٹ کر رہ گیا پہلو میں جو پیکاں کوئی

    بیٹھ کر غور سے کیوں دیکھ رہے ہو مجھ کو

    سوچتے کیا ہو مرے درد کا درماں کوئی

    رکھتے ہیں ترک محبت کا وہ مجھ پر الزام

    جس کو الفت نہ ہو ایسا بھی ہے انساں کوئی

    تم جو کہتے تھے کہ مرتا بھی نہیں مر گئے ہم

    ایسا پاؤ گے نہ اب تابع فرماں کوئی

    جب کہا قتل کرو مجھ کو تو قاتل نے کہا

    کیوں ہر اک شخص پہ کرنے لگا احساں کوئی

    زیر تربت بھڑک اٹھتا ہے مرا شعلۂ عشق

    قبر پر آ کے جو کرتا ہے چراغاں کوئی

    قتل کے بعد ندامت کا نہیں جب کچھ اثر

    دفن کر کے مجھے کیا ہوگا پشیماں کوئی

    کچھ نہیں خاطر برہم پہ اثر گیسو کا

    کیا کرے خاک پریشاں کو پریشاں کوئی

    اختیار آپ کو ہے دل سے سنیں یا نہ سنیں

    شعر حامدؔ کا نہیں آیت قرآں کوئی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے