Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں ہیں وہ تیغ بکف اور خفا کیا جانے

فضل حسین صابر

کیوں ہیں وہ تیغ بکف اور خفا کیا جانے

فضل حسین صابر

MORE BYفضل حسین صابر

    کیوں ہیں وہ تیغ بکف اور خفا کیا جانے

    آج کس شخص کی آئی ہے قضا کیا جانے

    تیرا بیمار غم ہجر شفا کیا جانے

    کیسی ہوتی ہے دوا اور دعا کیا جانے

    ہم سے پوچھو ہمیں معلوم ہے ہم جانتے ہیں

    غیر کم بخت محبت کا مزا کیا جانے

    دور ہو پاس سے کمبخت طبیب ناداں

    تو بھلا درد محبت کی دوا کیا جانے

    پوچھا جب میں نے کہ اے جان مرا دل ہے کہاں

    بن کے انجان ستم گر نے کہا کیا جانے

    مے انگور کی کرتا ہے مذمت واعظ

    اس کی لذت کو تو اے مرد خدا کیا جانے

    بلبل زار ہے مدت سے اسیر صیاد

    آج کل کیسی ہے گلشن کی ہوا کیا جانے

    اے دل زار عبث ان سے ہے امید وفا

    جو جفا پیشہ ہو ظالم ہو وفا کیا جانے

    یار کمسن بھی ہے نادان بھی ہے اے صابرؔ

    وہ ابھی دل کے لبھانے کی ادا کیا جانے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے