کیوں ہمیشہ ہمیں کلام کریں
کبھی وہ بھی دعا سلام کریں
کیا یہ سننے کو ہم کلام کریں
آپ کو کیا ہے اپنا کام کریں
یوں نہ رہ رہ کے میرا کام کریں
اک نظر اور بس تمام کریں
جائیے رند اور ترک شراب
شیخ جی کچھ نیا حرام کریں
کام باتوں پہ کر کے دیکھ لیا
کیوں نہ پیغامبر پہ کام کریں
حال پوچھا جو ہم نے تو بولے
آپ کو کیا ہے اپنا کام کریں
قیس بھی آ کے دشت میں ہم سے
پوچھتا ہے کہاں قیام کریں
ہم وہ بدنام ہیں جنہیں حارثؔ
خلد سے شیفتہؔ سلام کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.