Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں ہو گئے حقیر خود اپنی نگاہ میں

مخمور سعیدی

کیوں ہو گئے حقیر خود اپنی نگاہ میں

مخمور سعیدی

MORE BYمخمور سعیدی

    کیوں ہو گئے حقیر خود اپنی نگاہ میں

    کیا دیکھ آئے ہم یہ تری جلوہ گاہ میں

    کیا کیا گماں ہیں ہم پہ ہماری نگاہ کو

    ہم جب سے آ بسے ہیں تمہاری نگاہ میں

    خود حسن سے بھی بچ کے گزرنا پڑا جہاں

    آئے وہ مرحلے بھی محبت کی راہ میں

    یہ کن بلندیوں کا تجسس نظر کو ہے

    لگتا نہیں دل انجمن مہر و ماہ میں

    مٹ ہی چکے تھے رزم گہہ زندگی میں ہم

    قسمت سے آ گئے ترے غم کی پناہ میں

    تم نے مجھے بنا کے گناہ گار آرزو

    بھر دی ہیں جنتیں مرے ذوق گناہ میں

    تمہید شوق کی بھی شکایت لبوں پہ ہے

    تکمیل شوق کے بھی تقاضے نگاہ میں

    کرتے شکایت ستم بے حساب کیا

    ہم کھو کے رہ گئے کرم گاہ گاہ میں

    یہ کیا خیال ہے تجھے اے قلب نامراد

    کوئی شریک ہو ترے حال تباہ میں

    مخمورؔ شام غم کی فضائیں سلگ اٹھیں

    کس آتش نہاں کے شرارے تھے آہ میں

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے