Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں ہو گیا ہے سرد یہ بازار کچھ کہو

ڈاکٹر فوق کریمی

کیوں ہو گیا ہے سرد یہ بازار کچھ کہو

ڈاکٹر فوق کریمی

MORE BYڈاکٹر فوق کریمی

    کیوں ہو گیا ہے سرد یہ بازار کچھ کہو

    یوسف کا بھی نہیں ہے خریدار کچھ کہو

    اے حاذقان وقت طرحدار کچھ کہو

    کیوں ہے خموش آپ کا بیمار کچھ کہو

    زنداں میں رہ کے کس لئے لب ہیں تمہارے بند

    کیا جرم ہے تمہارا سزاوار کچھ کہو

    چہرے پہ چھا رہی ہیں ہر اک کے اداسیاں

    تم مسکرا کے اے مری سرکار کچھ کہو

    اک بار پھر نکل کے ذرا آؤ بام پر

    بیٹھے ہو کس لئے پس دیوار کچھ کہو

    پیغام شعر میں ہے نہ تصویر میں ہے رنگ

    اے شاعر اے مصور و فن کار کچھ کہو

    مرجھا رہے ہیں پھول تو کلیاں اداس ہیں

    کیوں ہے خزاں گزیدہ یہ گلزار کچھ کہو

    اے عارفان فکر و حقیقت کہو تو کچھ

    ذہنوں میں کیا تمہارے ہیں انگار کچھ کہو

    انسانیت پہ آج کا انسان ہے بار کیوں

    کچھ تو بتاؤ صاحب اسرار کچھ کہو

    تم سے بھی وہ خفا ہیں یہ کیا ماجرا ہوا

    تم تو بہت تھے ان کے وفادار کچھ کہو

    گفتار کا تو ذکر بہت ہو چکا ہے فوقؔ

    کردار کیا ہے غازیٔ گفتار کچھ کہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے