Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں کہا تھا وفا شعار مجھے

ساحر ہوشیار پوری

کیوں کہا تھا وفا شعار مجھے

ساحر ہوشیار پوری

MORE BYساحر ہوشیار پوری

    کیوں کہا تھا وفا شعار مجھے

    اب ہے اپنا ہی انتظار مجھے

    مل گئے اتنے غم گسار مجھے

    ڈس رہی ہے بھری بہار مجھے

    ہے خرد سے بھی اپنا یارانہ

    ہے جنوں پر بھی اختیار مجھے

    بے خودی تو ہی دستگیری کر

    زندگی کر رہی ہے خوار مجھے

    سارے طوفان ہو چکے پسپا

    اب تو دریا سے پار اتار مجھے

    میں ہوں عرفان ذات کا شہکار

    کیوں کسی پر ہو انحصار مجھے

    سربلندی مرے خمیر میں ہے

    میں ترا نقش ہوں ابھار مجھے

    اپنے بندوں سے جس کو پیار نہیں

    ایسی دنیا سے کیوں ہے پیار مجھے

    میں جو توبہ کروں گناہوں سے

    سب کہیں گے گناہ گار مجھے

    بات انوکھی سہی مگر ساحرؔ

    درد ہی میں ملا قرار مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے