Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں کسی اور کا ایسے میں بھلا ہو جائے

عمود ابرار احمد

کیوں کسی اور کا ایسے میں بھلا ہو جائے

عمود ابرار احمد

MORE BYعمود ابرار احمد

    کیوں کسی اور کا ایسے میں بھلا ہو جائے

    نقش پا چوم کے نکلوں تو قضا ہو جائے

    میری قسمت میں اگر نام نہ شامل ہو ترا

    پھر یہ تاخیر کا لمحہ بھی جدا ہو جائے

    کاش ایسا ہو کہ منظر میں نکھار آ جائے

    کاش ایسا ہو مرا خواب ہرا ہو جائے

    زندگی دشت نوردی میں گزاری میں نے

    اور وہ کہتا ہے دل دشت زدہ ہو جائے

    سوچتے سوچتے اس کار اذیت کے طفیل

    آئنہ خانۂ حیرت میں خلا ہو جائے

    ان کو اس دل کی اداسی کی خبر ہے ہی نہیں

    جو یہ کہتے ہیں کہ ہر خواب مرا ہو جائے

    دیکھنے والوں کو کچھ کہہ بھی نہیں سکتے عمودؔ

    کون کب ان سے ملے ان پہ فدا ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے