Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں کسی کو ڈھونڈتے ہو ہاتھ میں لے کر چراغ

غیاث متین

کیوں کسی کو ڈھونڈتے ہو ہاتھ میں لے کر چراغ

غیاث متین

MORE BYغیاث متین

    کیوں کسی کو ڈھونڈتے ہو ہاتھ میں لے کر چراغ

    اب کہاں وہ گاؤں ہوتے تھے جہاں گھر گھر چراغ

    دیکھنا اس کو اگر ہے ان چراغوں کو بجھاؤ

    کیسے دیکھو گے اسے تم سامنے رکھ کر چراغ

    میں نے چپکے سے کہی اب بات اس کے کان میں

    اس نے اپنے ہاتھ سے گل کر دیا ہنس کر چراغ

    اب جو لوٹا ہوں تو سب حیرت سے تکتے ہیں مجھے

    جام و مینا گنبد و محراب بام و در چراغ

    آج تو ان کی نظر کے واسطے سو رنگ ہیں

    کل پرندوں کے لئے ہوتے تھے بال و پر چراغ

    شب تو اندھی ہے رہے گی عمر بھر اندھی متینؔ

    یا جلو تم شام سے یا پھر جلیں دن بھر چراغ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے