کیوں میری محبت کو وہ ٹھکرائے ہوئے ہیں
کیوں میری محبت کو وہ ٹھکرائے ہوئے ہیں
کیا بات ہے وہ کس لیے گھبرائے ہوئے ہیں
محفل میں عجب کیف ہے مستی کا سماں ہے
بے پردہ وہ محفل میں جو آج آئے ہوئے ہیں
ہم کب تھے بھلا واقف آداب محبت
انداز یہ سب آپ کے سکھلائے ہوئے ہیں
ساقی ہوں عطا چشم سے پیمانے انہیں بھی
خود آئے نہیں رند یہ بلوائے ہوئے ہیں
ویران نظر آتا ہے کیوں گلشن ہستی
کیوں غنچہ و گل آج یہ مرجھائے ہوئے ہیں
واقف نہیں شاید یہ ابھی رنگ شفق سے
آئینے ترے حسن پہ اترائے ہوئے ہیں
فیصلؔ میں انہیں پھول کہوں یا کہ گلستاں
جو گلشن ہستی مرا مہکائے ہوئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.