کیوں نہ آنے کی بات کرتے ہو
کیوں نہ آنے کی بات کرتے ہو
دل دکھانے کی بات کرتے ہو
دل لگانے کی بات کرتے ہو
کس فسانے کی بات کرتے ہو
یہ کہو خود بھلا دیا تم نے
کیوں زمانے کی بات کرتے ہو
کون واعظ سنے تمہاری بات
کب ٹھکانے کی بات کرتے ہو
سیم تن لعل لب گہر دنداں
کس خزانے کی بات کرتے ہو
تم ابھی آ کے بھی نہیں بیٹھے
اور جانے کی بات کرتے ہو
بزم ہستی اجاڑنے والو
کیوں سجانے کی بات کرتے ہو
کچھ نہیں جس میں حسرتوں کے سوا
اس زمانے کی بات کرتے ہو
بھولنا بس میں جو نہیں اے زبیرؔ
وہ بھلانے کی بات کرتے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.