کیوں نہ اب دیکھ لیں ہم بے سر و ساماں ہو کر
کیوں نہ اب دیکھ لیں ہم بے سر و ساماں ہو کر
زندگی کیسے گزرتی ہے پریشاں ہو کر
رنگ و بو کی کوئی قیمت ہی بہاروں میں نہ تھی
آ گئے آج وہ خود جان گلستاں ہو کر
کشمکش ہی سی ستاروں کے ترنم میں رہی
اب جو آواز کوئی دے تو غزل خواں ہو کر
بزم آرائے چمن کو یہ ابھی کیا معلوم
بجھ گئیں شمعیں یہاں کتنی فروزاں ہو کر
جذبۂ فرض بھی ہے کیف محبت میں وقارؔ
غم تو ان کا بھی ہے لیکن غم دوراں ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.