Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں نہ ہم آج حقیقت ہی بتا دیں اپنی

پنڈت ودیا رتن عاصی

کیوں نہ ہم آج حقیقت ہی بتا دیں اپنی

پنڈت ودیا رتن عاصی

MORE BYپنڈت ودیا رتن عاصی

    کیوں نہ ہم آج حقیقت ہی بتا دیں اپنی

    جسم اپنا ہی نہ اس جسم میں سانسیں اپنی

    سچ تو یہ ہے کہ کبھی خود کو تلاشا ہی نہ تھا

    اور آئی بھی نہ تھیں برسوں سے یادیں اپنی

    بوجھ اس دل کا کسی روز تو ہلکا ہوگا

    کھل کے برسیں گی کسی روز تو آنکھیں اپنی

    اب یہ عالم ہے ہم اک دوجے کو سن لیتے ہیں

    اور خاموش بھی رکھتے ہیں زبانیں اپنی

    جانے کس وقت ہو اندر کے سفر کا آغاز

    جانے کب ختم ہوں باہر کی یہ دوڑیں اپنی

    مجھ کو پہلے ہی سے عرفان کا ہے نشہ بہت

    میرے آگے سے ہٹا لو یہ شرابیں اپنی

    اب تو ہر سمت نظر آتا ہے جلوہ اپنا

    اب تو جس سمت بھی اٹھتی ہیں نگاہیں اپنی

    آئنہ آئنہ ہے آپ کو کیا دیکھے گا

    دیکھ سکتی ہیں کہاں خود کو نگاہیں اپنی

    روح کی پیاس ہے لفظوں سے کہاں بجھتی ہے

    بند کر دو یہ صحیفے یہ کتابیں اپنی

    ایک تو ہی تو سمجھ سکتا ہے عاصیؔ ورنہ

    کون سمجھے گا ترے شہر میں باتیں اپنی

    مأخذ :
    • کتاب : زندگی کے مارے لوگ (Pg. 109)
    • Author : ودیا رتن آسی
    • مطبع : چیتن پرکاشن،پنجابی بھون،لدھیانہ (2017)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے