کیوں نہ ہو مجھ سے سیہ بخت کے تن میں سورج
کیوں نہ ہو مجھ سے سیہ بخت کے تن میں سورج
تیری زلفوں میں ہے شب گورے بدن میں سورج
گر سر شام وہ مہ رخ پئے گلگشت آئے
جاتے جاتے بھی پلٹ آئے چمن میں سورج
چاند تاروں کا تو کیا ذکر ہے اے ماہ جبیں
تیرے آنچل کی ہے ایک ایک کرن میں سورج
آرسی اس نے جو شرما کے لبوں پہ رکھ لی
میں یہ سمجھا کہ دہکتا ہے دہن میں سورج
زیر آنچل وہ ترا گورا بدن تھا ظالم
یا شب وصل میں آیا تھا گہن میں سورج
وصل کی شب تری چوٹی میں جو بندہ الجھا
رات بھر چمکا کیا سانپ کے پھن میں سورج
قبر میں ہووے نہ تکلیف فرشتوں کو اثرؔ
بعد مردن کوئی رکھ دیجو کفن میں سورج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.