کیوں نہ ہوں پھر حجاب کی باتیں
کیوں نہ ہوں پھر حجاب کی باتیں
یہ ہیں عہد شباب کی باتیں
دل نے مجبور کر دیا ہم کو
ورنہ سنتے جناب کی باتیں
ضبط سے کام لے ذرا اے دل
چھوڑ بھی اضطراب کی باتیں
آپ قائم رہیں گے وعدے پر
ہیں یہ کوری جناب کی باتیں
مضطرب دیکھ کر کہا اس نے
کیجئے صبر و تاب کی باتیں
آپ سے میں نے کیا کہا آخر
کیوں ہیں یہ پیچ و تاب کی باتیں
کب سمجھتا ہے کوئی الفت میں
یہ عذاب و ثواب کی باتیں
تھوکئے بس حضور غصے کو
ہو چکیں بس عتاب کی باتیں
جب سمجھتے ہو تم رفیقؔ اپنا
کیوں ہیں پھر اجتناب کی باتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.