کیوں نہ جہاں میں ہو عیاں عیب و ہنر الگ الگ
کیوں نہ جہاں میں ہو عیاں عیب و ہنر الگ الگ
دیکھتے ہیں بہ چشم غور اہل نظر الگ الگ
راہ میں ان کو وہم تھا کوئی نہ بد گمان ہو
آئے تو ساتھ ساتھ وہ مجھ سے مگر الگ الگ
کس کا یقین کیجیے کس کا یقیں نہ کیجیے
لائے ہیں اس کی بزم سے یار خبر الگ الگ
میں ہوں ادھر تو وہ ادھر میں ہوں یہاں تو وہ وہاں
رہتے ہیں مجھ سے دور دور آٹھ پہر الگ الگ
رنج فراق یار بھی صدمۂ روزگار بھی
ایک دل اور اتنے غم چاہئے گھر الگ الگ
ان کو یہ وہم ہے کہیں ایک سے ایک مل نہ جائیں
لوگ بہت ہیں بزم میں سب ہیں مگر الگ الگ
حشر کو اس نے چن لئے داغؔ گناہ گار عشق
تاڑ گئی ہزار میں اس کی نظر الگ الگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.