کیوں نہ سوچا مبتلا ہوتے ہوئے
کیوں نہ سوچا مبتلا ہوتے ہوئے
رو رہے ہیں اب جدا ہوتے ہوئے
اب ترا رستہ جدا میرا جدا
دیکھ قسمت کا لکھا ہوتے ہوئے
میں سمجھتا ہوں تمہی کو زندگی
سوچ لینا بے وفا ہوتے ہوئے
کیوں نہ روتا اس کا چہرہ دیکھ کر
رنگ کو دیکھا ہوا ہوتے ہوئے
الوداعی شام آ پہنچی یہاں
چپ ہے تو میرا خدا ہوتے ہوئے
وہ مرا کیفے پہ اس کا انتظار
خواب سا تھا رت جگا ہوتے ہوئے
کہتے تھے اک دوسرے کو زندگی
شرم آتی ہے جدا ہوتے ہوئے
وہ تو انجمؔ خواب تھا بس خواب تھا
کب ترا تھا وہ ترا ہوتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.