کیوں شب و روز اسی آگ میں دل جلتا ہے
کیوں شب و روز اسی آگ میں دل جلتا ہے
ہر جگہ تیرا نظر آنا مجھے کھلتا ہے
فیصلہ پہلے ہی ہو جاتا ہے مسماری کا
حادثہ ہاتھ اٹھانے سے کہاں ٹلتا ہے
اس کی یہ بات ڈراتی ہے مجھے اندر سے
راستے میں وہ مرے ساتھ نہیں چلتا ہے
یہ جو سورج ہے کہیں بعد میں ہوتا ہے غروب
شام سے پہلے مسافر کا بدن ڈھلتا ہے
تو نظر آئے تو کچھ دیر سنبھل جاتا ہوں
دل دھڑکتا ہے تو کچھ کام مرا چلتا ہے
تیرے آنے کی خوشی ایسے بدلتی ہے مجھے
جیسے برسات کے موسم میں شجر پھلتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.