کیوں ترک وفا کر کے مجھے یاد کیا ہے
کیوں ترک وفا کر کے مجھے یاد کیا ہے
کیا تازہ ستم پھر کوئی ایجاد کیا ہے
اس دشمن جاں کو بھی کلیجہ سے لگایا
جس نے مجھے ہر موڑ پہ برباد کیا ہے
ہر دور میں غم پلتے رہے گوشۂ دل میں
کب ہم نے کبھی شکوۂ بیداد کیا ہے
صیاد کا انداز نوازش کوئی دیکھے
پر کاٹ کے جس نے مجھے آزاد کیا ہے
تنقید نہ کر وقت کی رفتار پہ عنبرؔ
اس نے کبھی ناشاد کبھی شاد کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.