کیوں تری گرمئ گفتار کے قابل ہوتا
کیوں تری گرمئ گفتار کے قابل ہوتا
میرے سینے ہی میں رہتا جو مرا دل ہوتا
شوق وارفتہ مزاجی میں جو کامل ہوتا
میرا ایک ایک نفس جادۂ منزل ہوتا
عام ہونا تھیں محبت کی بہاریں ورنہ
درد اگر درد نہ ہوتا تو مرا دل ہوتا
کون تجھ سے مری روداد محبت کہتا
میں اگر صرف تماشائیٔ محفل ہوتا
میں ہی کیوں تیرے تغافل کی شکایت کرتا
میں ہی کیوں باعث رسوائیٔ محفل ہوتا
خضر آ کر جو مری راہنمائی کرتا
پھر قدم اپنے اٹھانا مجھے مشکل ہوتا
میرا پانا مرا کھونا تجھے آساں تھا مگر
تجھ کو کھو کر ترا پانا مجھے مشکل ہوتا
تیری مغرور نگاہی ارے توبہ توبہ
کاش اقرار محبت مرا باطل ہوتا
راہ منزل میں ترے نقش قدم بھی نہ ملے
ورنہ منزل پہ پہنچنا مجھے مشکل ہوتا
حال دل اس نے کبھی مجھ سے نہ پوچھا ورنہ
حال دل اس سے چھپانا مجھے مشکل ہوتا
تم نے اچھا ہی کیا میری طرف رخ نہ کیا
ورنہ محفل سے اٹھانا مرا مشکل ہوتا
ہم ہی طوفان سے مانوس نہیں تھے افسوںؔ
ورنہ طوفان کا آغوش ہی ساحل ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.