Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں توڑ دئے جاتے ہیں ثمر کمزور شجر کی ڈالیوں سے

حنا عنبرین

کیوں توڑ دئے جاتے ہیں ثمر کمزور شجر کی ڈالیوں سے

حنا عنبرین

MORE BYحنا عنبرین

    کیوں توڑ دئے جاتے ہیں ثمر کمزور شجر کی ڈالیوں سے

    میکے سے بھی دل کٹ جاتا ہے ملتا بھی نہیں سسرالیوں سے

    آنکھوں میں اتر آتی تھی نمی ہم مخلص تھے پر لوگ نہیں

    جذبات سنبھل نہیں پاتے تھے منہ بھر جاتا تھا گالیوں سے

    اک کچی عمر کی لڑکی کے کچھ خواب تھے کچھ آشائیں تھیں

    اور عشق تھا اس کے بچپن کا اس باغ میں رہنے والیوں سے

    آنکھوں میں لجا کا سرمہ تھا گالوں پہ حیا کی لالی تھی

    ماتھے پہ سفیدی چاندی کی کانوں کی سندرتا بالیوں سے

    عزت کا کچومر بنتا ہے مٹی میں ملاتی ہے غربت

    پیسے کے پجاری جھکتے ہیں کرتے ہیں سواگت تالیوں سے

    عشاق ازل کی قسمت میں لکھی ہے سراسر بیزاری

    کیا انس کسی بت خانے سے کیا نسبت ان کی گالیوں سے

    دل لگتی بات کہیں تو یہ اچھا جو لگے وہ اچھا ہے

    ہوتے ہیں مبرا عشق کے سالک گوریوں سے اور کالیوں سے

    ٹھکرائے ہوؤں کے آقا ہیں تڑپائے ہوؤں کے مرہم ہیں

    کبھی آ کے تسلی خواب میں دیں کبھی جھانکیں سنہری جالیوں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے