کیوں تم رشتے ناطے اور وہ ساتھ نبھانا بھول گئے
کیوں تم رشتے ناطے اور وہ ساتھ نبھانا بھول گئے
ایسی بھی کیا بات ہوئی گھر آنا جانا بھول گئے
کچھ تو بات ہوئی ہوگی جو اس درجہ ناراض ہو تم
ساتھ تمہارے پھول چمن کے ہنسنا ہنسانا بھول گئے
عمر کے ساتھ بدلتے رشتے تم کو بہت مبارک ہوں
لیکن تم بچپن کا اپنے گزرا زمانہ بھول گئے
پاس تمہارے اب نہیں آتے بھنورے بن کر دل والے
جب سے اپنے جوڑے میں تم پھول سجانا بھول گئے
بچپن بیتا آئی جوانی عمر ہوئی رسموں میں قید
اور ہم دونوں چاند کی جانب ہاتھ بڑھانا بھول گئے
نیندوں نے تو مجھ سے کب کا رشتہ توڑ لیا لیکن
تم بھی تو راتوں میں ملنے آنا جانا بھول گئے
دیکھو یہ الزام غلط ہے نظریں چراتا تم سے مینکؔ
تم بھی تو وہ شرم و حیا سے نظریں جھکانا بھول گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.