Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں الجھتے ہیں میاں عشق کے بیماروں سے

وسیم احمد

کیوں الجھتے ہیں میاں عشق کے بیماروں سے

وسیم احمد

MORE BYوسیم احمد

    کیوں الجھتے ہیں میاں عشق کے بیماروں سے

    ہاتھ جل جائیں گے مت کھیلئے انگاروں سے

    قید ہستی سے ملے گی مجھے کب جانے نجات

    کب تلک پھوڑوں گا سر جسم کی دیواروں سے

    صاحب جبہ و دستار سے تو کچھ نہ ہوا

    اے خدا کام کوئی لے لے گنہ گاروں سے

    آپ دیوار سے لگ جائیں نہ غفلت میں کہیں

    آپ ہشیار رہیں حاشیہ برداروں سے

    بات جائز بھی اگر ہے تو نہیں مانتے ہیں

    مجھ کو شکوہ ہے یہی ان کے طرف داروں سے

    حسرتیں ہوک بہت دل میں اٹھاتی ہیں وسیمؔ

    ہو کے مایوس پلٹ آتا ہوں بازاروں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے