کیوں اور زخم سینے پہ کھاؤ ہو دوستو
کیوں اور زخم سینے پہ کھاؤ ہو دوستو
کاہے کسی سے آس لگاؤ ہو دوستو
اک آبرو بچی ہے سو رکھیو سنبھال کے
کس پاس کیا غرض لئے جاؤ ہو دوستو
پہنچے وہیں ہیں آج جہاں سے چلے تھے ہم
اب راہ کون اور دکھاؤ ہو دوستو
اس طبع سے تو خود ہی پریشان ہے یہ دل
ٹھیس اس کو اور کاہے لگاؤ ہو دوستو
جور و جفائے یار کے یہ عذر واہ خوب
یہ کیسی بات ہم کو بتاؤ ہو دوستو
مدت ہوئی کہ ختم ہوا اس گلی میں سب
اب اور کس کے کوچے میں جاؤ ہو دوستو
- کتاب : Khama-e-Mani (Pg. 76)
- Author : Sulaiman Ahmad Mani
- مطبع : Noor Printing Agency Suiwalan (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.