Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں چاند کو سمجھے کوئی پیغام کسی کا

خورشید احمد جامی

کیوں چاند کو سمجھے کوئی پیغام کسی کا

خورشید احمد جامی

MORE BYخورشید احمد جامی

    کیوں چاند کو سمجھے کوئی پیغام کسی کا

    صحرا کی کڑی دھوپ بھی ہے نام کسی کا

    ٹوٹی ہوئی اک قبر کے کتبے پہ لکھا تھا

    یہ چین کسی کا ہے یہ آرام کسی کا

    خوابوں کے دریچے میں ہو جیسے کوئی چہرہ

    یوں درد نکھرتا ہے سر شام کسی کا

    غزلوں پہ بھی ہوتا ہے کسی شکل کا دھوکا

    تاروں کو بھی دیتا ہوں کبھی نام کسی کا

    تاریخ کے پھیلے ہوئے صفحات پہ جیسے

    زخموں کی نمائش ہے فقط کام کسی کا

    ہاتھوں کی لکیریں ہیں یہ ویران سی راہیں

    سوکھے ہوئے پتے ہیں یہ انجام کسی کا

    جامیؔ جو اتر جائے اندھیروں کے بدن میں

    وہ شعلۂ تخلیق ہے انعام کسی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے