کیوں چھپاتے ہو کدھر جانا ہے
کیوں چھپاتے ہو کدھر جانا ہے
دشت سے کہہ دو کہ گھر جانا ہے
مجھ میں بھی پہلے اٹھیں گے طوفاں
پھر خموشی کو پسر جانا ہے
کوئی کہتا ہے کہ میں ملبہ ہوں
کسی نے مجھ کو کھنڈر جانا ہے
خاک تو خاک پہ آ بیٹھے گی
خاک کو اڑ کے کدھر جانا ہے
اس کی نادانی تو دیکھو آذرؔ
پھر سے دیوار کو در جانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.