کیوں دیا تھا؟ بتا! میری ویرانیوں میں سہارا مجھے
کیوں دیا تھا؟ بتا! میری ویرانیوں میں سہارا مجھے
میں اداسی کے ملبے تلے دفن تھی، کیوں نکالا مجھے
ایسی نازک تھی گھر کے پرندوں سے بھی خوف کھاتی تھی میں
یہ کہاں، کن درندوں کے جنگل میں پھینکا ہے تنہا مجھے
خواب ٹوٹے تھے اور کرچیاں اب بھی آنکھوں میں پیوست ہیں
اب یہ کس منہ سے پھر خواب کی انجمن نے پکارا مجھے
آٹھ تک تو یہ گنتی بھی آسان تھی تو نے پڑھ لی، سو اب...
کیلکولیٹر پکڑ اور سنا! اپنا نو کا پہاڑا مجھے
یار تھا تو کبھی، تیری نظمیں ہمیشہ سلامت رہیں
داغ دینے کو پھر یہ ردا چاہئے تو بتانا مجھے
بس یوں ہی درد کا ابر شعروں کی بارش میں ڈھلتا گیا
وارثان سخن! کوئی تمغہ نہیں ہے کمانا مجھے
کوئی ایسا طریقہ بتا تیری آواز کو چوم لوں
اف یہ تیرا ''فریحہ! مری جان'' کہہ کر بلانا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.