Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں دیا تھا؟ بتا! میری ویرانیوں میں سہارا مجھے

فریحہ نقوی

کیوں دیا تھا؟ بتا! میری ویرانیوں میں سہارا مجھے

فریحہ نقوی

MORE BYفریحہ نقوی

    کیوں دیا تھا؟ بتا! میری ویرانیوں میں سہارا مجھے

    میں اداسی کے ملبے تلے دفن تھی، کیوں نکالا مجھے

    ایسی نازک تھی گھر کے پرندوں سے بھی خوف کھاتی تھی میں

    یہ کہاں، کن درندوں کے جنگل میں پھینکا ہے تنہا مجھے

    خواب ٹوٹے تھے اور کرچیاں اب بھی آنکھوں میں پیوست ہیں

    اب یہ کس منہ سے پھر خواب کی انجمن نے پکارا مجھے

    آٹھ تک تو یہ گنتی بھی آسان تھی تو نے پڑھ لی، سو اب...

    کیلکولیٹر پکڑ اور سنا! اپنا نو کا پہاڑا مجھے

    یار تھا تو کبھی، تیری نظمیں ہمیشہ سلامت رہیں

    داغ دینے کو پھر یہ ردا چاہئے تو بتانا مجھے

    بس یوں ہی درد کا ابر شعروں کی بارش میں ڈھلتا گیا

    وارثان سخن! کوئی تمغہ نہیں ہے کمانا مجھے

    کوئی ایسا طریقہ بتا تیری آواز کو چوم لوں

    اف یہ تیرا ''فریحہ! مری جان'' کہہ کر بلانا مجھے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    فریحہ نقوی

    فریحہ نقوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے