کیوں فلک آشنا کیا تھا مجھے
کیوں فلک آشنا کیا تھا مجھے
جب زمیں پر ہی پھینکنا تھا مجھے
بن گیا میں کتاب قصوں کی
اس نے اک لفظ میں کہا تھا مجھے
اب نگینہ ہے کل یہی پتھر
راستے میں پڑا ملا تھا مجھے
اس کا آسیب مجھ پہ برسے گا
حادثہ یہ بھی جھیلنا تھا مجھے
میں نقیب صبا تھا پھولوں نے
پتھروں کی طرح سنا تھا مجھے
میں صدا ساحلوں کی کیا سنتا
رخ ہواؤں کا موڑنا تھا مجھے
میں بہت کام کا تھا اس کے لئے
اور ضائع وہ کر رہا تھا مجھے
اب وہ خود کو تلاش کرتا ہے
جو کبھی مجھ میں ڈھونڈھتا تھا مجھے
بچہ مجبوریوں کو کیا جانے
اک کھلونا خریدنا تھا مجھے
- کتاب : Sab Khwab (Pg. 23)
- Author : Nusrat Gwaliory
- مطبع : Nusrat Gwaliory, Tahzeeb Urdu 5071, Kucha Rahman Pandit, Chandni Chouck, Delhi (1998)
- اشاعت : 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.