کیوں ہر طرف تو خوار ہوا احتساب کر
کیوں ہر طرف تو خوار ہوا احتساب کر
ناراض کیوں ہے تجھ سے خدا احتساب کر
حاصل تو ہو گئیں تجھے ساری سہولتیں
رزق حلال کتنا ملا احتساب کر
ہر دن کریدتا ہے تو اپنے ہی زخم کو
کیا ہے یہی مرض کی دوا احتساب کر
کب تک رہے گا روشنی کے انتظار میں
جلتا نہیں ہے خود سے دیا احتساب کر
گمنام ہو گیا ہے تو اپنی ہی بزم میں
کن غلطیوں کی ہے یہ سزا احتساب کر
اپنے کئے دھرے کا اب احیاؔ حساب کر
دنیا ملی کہ دین ملا احتساب کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.