Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں خرابات میں لاف ہمہ دانی واعظ

منشی امیر اللہ تسلیم

کیوں خرابات میں لاف ہمہ دانی واعظ

منشی امیر اللہ تسلیم

MORE BYمنشی امیر اللہ تسلیم

    کیوں خرابات میں لاف ہمہ دانی واعظ

    کون سنتا ہے تری ہرزہ بیانی واعظ

    دفتر وعظ کے نقطے بھی نہ ہوں گے اتنے

    جتنے ہیں دل میں مرے داغ نہانی واعظ

    سچ سہی جنت و دوزخ کا فسانہ لیکن

    کس طرح مان لوں میں تیری زبانی واعظ

    بے وضو پائے خم بادہ کو چھو لیتا ہے

    خاک آتی ہے تجھے مرتبہ دانی واعظ

    نرم بھی دل سخن گرم سے اب تک نہ ہوا

    دیکھ لی ہم نے تری شعلہ بیانی واعظ

    نیک و بد خوب سمجھتا ہوں کروں کیا کہ ابھی

    سننے دیتا نہیں آشوب جوانی واعظ

    رندی و زہد‌ ریائی میں ہیں دونوں یکتا

    مثل میرا ہے نہ تیرا کوئی ثانی واعظ

    یہ خرابات ہے جا خیر سے اپنے گھر کو

    منہ کی کھلوائے نہ پھر تیز زبانی واعظ

    آج سمجھا گئی کیا تجھ کو عبادت تیری

    نہ رہا مشغلۂ اشک فشانی واعظ

    اس قدر ہے جو دم‌ نزع ہوس دنیا کی

    ساتھ لے جائے گا کیا عالم فانی واعظ

    رند ہوں دے مجھے جام مئے اطہر کی خبر

    تجھ کو کوثر کا مبارک رہے پانی واعظ

    زرد ہو جاتا ہے سن کر رخ‌ گلگوں میرا

    تری تقریر ہے یا باد خزانی واعظ

    نقشہ فردوس کا باتوں میں دکھا دیتا ہے

    یہ زباں ہے تری یا خامۂ مانی واعظ

    چلتے پھرتے نہیں بے وجہ یہ رونا میرا

    ساتھ پھرتا ہوں لیے غم کی نشانی واعظ

    کیا رکے خامۂ تسلیمؔ دم فکر سخن

    طبع میں آج ہے دریا کی روانی واعظ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے