کیوں ملامت اس قدر کرتے ہو بے حاصل ہے یہ
کیوں ملامت اس قدر کرتے ہو بے حاصل ہے یہ
لگ چکا اب چھوٹنا مشکل ہے اس کا دل ہے یہ
بے قراری سیں نہ کر ظالم ہمارے دل کوں منع
کیوں نہ تڑپے خاک و خوں میں اس قدر بسمل ہے یہ
عشق کوں مجنوں کے افلاطوں سمجھ سکتا نہیں
گو کہ سمجھاوے پہ سمجھے گا نہیں عاقل ہے یہ
کون سمجھاوے مرے دل کوں کوئی منصف نہیں
غیر حق کو چاہتا ہے کیوں ایتا باطل ہے یہ
کون ہے انساں کا کوئی دوست ایسا جو کہے
موت اس کی فکر میں لاگی ہے اور غافل ہے یہ
عاشقی کے فن میں ہے دل سیں جھگڑنا بے حساب
کچھ نہیں باقی رکھا اس علم میں فاضل ہے یہ
ہم تو کہتے تھے کہ پھر پانے کے نہیں جانے نہ دو
اب گئے پر آبروؔ پھر پائیے مشکل ہے یہ
- کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 226)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.