کیوں مل رہی ہے ان کو سزا چیختی رہی
دلچسپ معلومات
غزل کے پہلے تین اشعار کشمیر میں آئے زلزلے کی تباہ کاریوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں
کیوں مل رہی ہے ان کو سزا چیختی رہی
سنسان وادیوں میں ہوا چیختی رہی
ہونٹوں کی لرزشوں میں رہے حرف منجمد
سینے میں دفن ہو کے دعا چیختی رہی
صدمے کی شدتوں سے ہر اک آنکھ خشک تھی
یہ دیکھ کر فلک پہ گھٹا چیختی رہی
اک مصلحت کے سامنے مجبور تو ہوئے
لیکن قدم قدم پہ انا چیختی رہی
رخصت ہوئے تو ریل کی سیٹی میں دیر تک
ایسا لگا کہ جیسے وفا چیختی رہی
- کتاب : Gulab Khilty Hain (Pg. 121)
- Author : Dr. Syed Anwar Ahmad
- مطبع : Jahangir Books (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.