Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں نہ ہم یاد کسی کو سحر و شام کریں

رحمت الٰہی برق اعظمی

کیوں نہ ہم یاد کسی کو سحر و شام کریں

رحمت الٰہی برق اعظمی

MORE BYرحمت الٰہی برق اعظمی

    کیوں نہ ہم یاد کسی کو سحر و شام کریں

    ہو نہ اتنا بھی محبت میں تو کیا کام کریں

    ہائے تربت پہ مری ناز سے کہنا ان کا

    آپ لیٹے ہوئے اب حشر تک آرام کریں

    اس زمانے میں ترے بادیہ پیما بھی عجب

    جم کے بیٹھیں جو کہیں مثل نگیں نام کریں

    کعبہ و دیر کا مٹ جائے جہاں سے جھگڑا

    جلوۂ حسن حقیقت وہ اگر عام کریں

    شیخ جی یہ بھی کوئی بات ہے میخانے میں

    آپ روزہ رہیں ہم شغل مئے و جام کریں

    مفت خوری کا طریقہ نہیں اچھا صاحب

    ہم بھی کچھ کام کریں آپ بھی کچھ کام کریں

    آج ہی کیوں نہ گلے مل لیں کسے کل معلوم

    ہم کہاں صبح کریں آپ کہاں شام کریں

    آپ کا نقش قدم پیش نظر ہے جن کے

    سجدۂ شوق نہ کیوں کر وہ بہ ہر گام کریں

    ہنس کے فرماتے ہیں مجھ عاشق‌ گمنام سے وہ

    آپ بدنام جو ہو جائیں بڑا نام کریں

    سچ تو ہے اپنی ہی غفلت نے ہے روندا ہم کو

    کس لیے ہم گلۂ گردش ایام کریں

    مل کے گلچیں سے یہ صیاد نے کی ہے سازش

    پھونک کر صحن‌ چمن برق کو بدنام کریں

    مأخذ :
    • کتاب : Tanveer-e-sukhan (Pg. 113)
    • Author : Rahmat ilahi barq Azmi
    • مطبع : Dr. Ahmed Ali Barqi Azmi, Zakir Nagar, New Delhi-25 (2003)
    • اشاعت : 2003

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے