کیوں کر شکار حسن نہ کھیلیں یہاں کے لوگ
کیوں کر شکار حسن نہ کھیلیں یہاں کے لوگ
پریوں کو پھانس لیتے ہیں ہندوستاں کے لوگ
آپس میں ایک دوسرے سے آشنا نہیں
زیر زمیں بھرے ہیں الٰہی کہاں کے لوگ
باغ جہاں سے جاتے نہیں جانب بہشت
ناحق طمانچے کھاتے ہیں باد خزاں کے لوگ
شہر وفا کا سجدۂ شکرانہ ہے یہی
پتھر سے سر پٹکتے ہیں شہر بتاں کے لوگ
زنار سے ہے کم رگ جاں جس کے سامنے
بندہ ہوئے ہیں اس بت نا مہرباں کے لوگ
اپنی خبر لے اوروں سے کیا کام اے منیرؔ
کس کا زمانہ کون سی بستی کہاں کے لوگ
- کتاب : Ghazal Usne Chhedi(3) (Pg. 141)
- Author : Farhat Ehsas
- مطبع : Rekhta Books (2017)
- اشاعت : 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.