لا حقیقت میں بدل دوں اگلے افسانوں کو میں
لا حقیقت میں بدل دوں اگلے افسانوں کو میں
اپنے شعروں میں پرو لوں تیری مسکانوں کو میں
تتلیوں کے پنکھ کیا آئے قیامت آ گئی
کس جگہ محفوظ رکھوں اپنے گل دانوں کو میں
گونجتی ہیں جن میں ابلاؤں کی چیخیں رات بھر
منہدم کر کے رہوں گا ایسے ایوانوں کو میں
گردشوں نے کر دیا دل کو عطا وہ حوصلہ
مات دے دوں گا یقیناً غم کے طوفانوں کو میں
میری غزلیں اب مری پہچان بنتی جائیں گی
خون دل سے لکھ رہا ہوں غم کے افسانوں کو میں
جیسے ماں بہلا رہی ہو بھوکے بچوں کو جمالؔ
یوں دلاسے دے رہا ہوں اپنے ارمانوں کو میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.